Showing posts with label happilessness. Show all posts
Showing posts with label happilessness. Show all posts

Thursday 26 2022

کیا ھوتا ھے جب ھم بور ھوتے ہیں؟

 جب ھم کسی کام کو زبردستی کرتے ہیں یا عدم دلچسپی کی وجہ سے بے چین ہوتے ہیں تو ہم بور ہو رہے ہوتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں ہمارے ساتھ کیا ہوتا ہے اگر ہم کسی بھی طرح سے بور ہوتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے یا حقیقت میں ایسا ھوتا ھے کہ جب آپ بور ہو جاتے ہیں، تو آپ اپنی دماغی سطح میں "ڈیفالٹ موڈ" نامی نیٹ ورک کو استعمال کرنے لگتے ہیں۔ تو اس وقت ہمارا جسم، گاڑی کے پائلٹ کے ساتھ میلوں کا سفر اسی وقت ہو رہا ھوتا ہے جب ہم لانڈری کو تہہ کر رہے ہیں یا ہم آرٹ ورک کی سیر کر رہے ہیں بالکل اسی وقت جب ہمارے خیالات واقعی مصروف ہو جاتے ہیں۔ میں نے واضح کیا کہ ایک بار جب ہم پہلے سے طے شدہ وضع کے اندر ہوتے ہیں، یہ اسی وقت ہوتا ہے جب ہم مختلف خیالات کا حصہ ہوتے ہیں، ہم اپنے سب سے زیادہ پریشان کن مسائل کا سامنا کرنے اور اس کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اور جب ہم ایک خیال میں کسی چیز کو انجام دیتے ہیں تو اس عمل کو "آٹو بائیوگرافیکل پلاننگ" کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ہی وقت میں ہے جب ہم اپنی زندگی میں کم ہوتے نظر آتے ہیں، ہم بڑے لمحات کا جملہ بناتے ہیں، ہم ایک نجی بیانیہ بناتے ہیں، اور پھر ہم نے خواہشات کا اظہارکرتے ھیں اور ہم یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان مسائل کو کاٹنے کے لیے ہمیں کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

بوریت کا ایک محقق کہتا ہے، "جب آپ جاگتے ھوے اپنے خواب دیکھنا شروع کرتے ہیں اور اپنے دماغ کو صحیح طریقہ سے گھومنے یعنی بنا کسی روکاوٹ کے سوچنے کی اجازت دیتے ہیں، تو آپ شعور کے اندر اپنے شوچ یا خواب کو پورا کرنے کے لیے سوچنا شروع کر دیتے ہیں، لاشعور میں تھوڑا سا اشارہ کرتے ھیں، آپ کا دماغ  قطعی رابطوں کا حصہ بننے دیتا ہے، یہ واقعی بہت اچھا ہے۔ لیکن  اس وقت جب آپ صوفے پر آرام کر رھے ھوتے ھیں  اور اسی وقت گوگل ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کر رہے ہوتےہیں یا الیکٹرانک میل کا جواب دے رہے ہیں۔ ایک اور محقق کا کہنا ہے کہ "جب بھی آپ اپنے دماغ یا سوچ کو ایک مضمون یا کام سے دوسرے میں موڑتے ہیں، تو خیالات کو نیورو کیمیکل کے ساتھ تعامل کرنا پڑتا ہے۔ خیالات کو موڑنے والے سوئچ جو دماغ میں ھوتے ھیں، اس کو انجام دینے کے لیے دماغ کے اندر موجود غذائی اجزاء کا تحفہ استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ ملٹی ٹاسک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو آپ تسلیم کرنا چاھیے کہ آپ ملٹی ٹاسک نہیں کر رہے ہیں، اس کے بجائے، آپ اچانک ایک چیز سے دوسری میں منتقل ہو رہے ہیں، جیسے جیسے آپ حرکت کرتے ہیں اعصابی اثاثے ختم ہو رہے ھوتے ہیں۔

لہذا ایک دہائی پہلے، ہم ہر 3 منٹ میں آرٹ ورک کے بارے میں متجسس ھوتے تھے۔ اب ہم اسے ہر 4 یا 5 سیکنڈ انجام دیتے  ہیں، اور ہم اسے سارا دن کرتے ہیں۔ اب کوئی غیر معمولی جگہ نہیں ہے مرد یا عورت دوپہر میں 74 بار الیکٹرانک میل کا امتحان دیتے ہیں اور دوپہر میں 566 بار اپنے لیپ ٹاپ پر اپنی ذمہ داریاں منتقل کرتے ہیں۔ یو ایس سی کے محققین نے کہا  ہے، ھم ان نوجوانوں کا تجزیہ کر رہے ہیں جو سوشل میڈیا پر اسی وقت ہیں جب وہ اپنے دوستوں سے بات کر رہے ہوں گے کہ کیا وہ ہوم ورک کر رہے ہوں گے اور ایک سال سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد، وہ بہت کم جدید ہوں گے۔ اور آپ کے نجی مستقبل اور سماجی مسائل کو حل کرنے کے بارے میں ترقی پسند۔جب آپ اگلی بار اپنے فون کو چیک کرنے کے لیے جائیں تو، اپنے آپ سے یہ سوال ضرور کریں کہ، "میں حقیقی طور پر کس چیز یا کیا دیکھنے کے لیے موبائل کو چلا رہا ہوں؟" اور اگر ای میلز کو چیک کرنا  ہے، تو یہ میلز تک ٹھیک ہے، یہ کرو اور جاؤ۔

لیکن اگر یہ محنت کا ورک کرنے سے اپنے آپ کو ہٹارھاھے جو گہری سوچ کو مجسم کرتا ہے،تو ایک وقفہ لے کر، کھڑکی سے باہر گھوریں۔

 میں تسلیم کرتا ہوں کہ کچھ نہ کرنے کے انداز کے ذریعے آپ اپنے سب سے طاقتور اور جدید خود بن رہے ہیں۔ یہ پہلے تو عجیب اور غیر آرام دہ بھی ھو سکتا ہے، تاہم، بوریت، حقیقت میں، چمک پیدا کر سکتی ہے۔


How to raise a confident child?

 Confidence means to have to believe or believe in someone and self-confidence means to have faith in ourselves. It is very important to rai...